Translate In Your Language
New Videos
ھیٹرو جینیٹی اوربلوچ شناخت:تحریر:ڈاکٹر تاج محمد بری سیگ
ھیٹرو جینیٹی اور بلوچ شناخت
قبائلی ہونے کی حیثیت سے بلوچ عوام کی عام زندگی میں مذہب کا عمل دخل کم ہے یہ عام خیال ہے کہ خطہ میں اسلامی بنیاد پرستی ابھرنے سے پہلے بلوچ مذہبی طور اتنے پارسانہ تھے جتنے کہ ان کے ہمسایہ فارسی ‘ پنجابی اور پشتون تھے ان کی بنیادی وفاداریاں اپنے قبائلی لیڈروں کے ساتھ تھیں وہ افغان کی طرح مذہبی تنگ نظر بھی نہیں جیسا کہ انیسویں صدی میں سرڈنزل ابیٹسن نے بلوچ کی تعریف کی ’’ان کے سر میں کم خدا اور فطرت میں کم شیطانی اثرات بھری ہیں ‘‘ اس طرح تاریخی طور کہا جا سکتا ہے کہ اپنے ہمسایہ کے مقابلے میں مذہبی لحاظ سے بلوچ زیادہ سیکولر اورکثرتی اعتقاد کے حامل ہیں کیونکہ پاکستانی ریاست نے اپنے آپ کو جائز ثابت کرنے کیلئے اسلامی بنیاد پر دو قومی نظریہ ( اسلام ہندو ازم ) کا لبادہ اوڑھا ‘ اس کے توڑ کے لئے جیسا کہ امید تھی بلوچ اکثریت نسلی قوم پرستی پر انحصار کرنے لگے پاکستان کے مذہبی قوم پرستی کے خلاف غوث بخش بزنجو نے 1948ء میں بلوچ نقطہ نظر کو اس طرح پیش کیا ’’ ہم مسلمان ہیں لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ مسلم عقیدے کی بنا لازمی اپنی آزادی کھو کر دوسری قوم میں ضم ہوں اگر مسلمان ہونے کی بنا پاکستان میں ہماری شمولیت ضروری ہے تو دوسری اسلامی ریاستیں ‘ افغانستان اور ایران کو بکھی پاکستان میں ضم ہونا چاہئے ۔‘‘
Related Posts :
Labels:
Articles
Comments
News Headlines :
Loading...
Post a Comment