Translate In Your Language
New Videos
گوریلا جنگ کے پانچ بنیادی اصول،تحریر :میران بلوچ
گوریلا وار نیشنل وار کی مانند ہے۔ جو قومی آزادی کی خاطر زیادہ تر لڑا جاتا ہے اس کو ملک میں انقلاب لانے کے لیے بھی لڑا گیا ہے۔فرنچ جنگی دانشورHenri, baron de Jomini نے گوریلا جنگ کو قومی جنگ کا نام دیا ہے ،بہت سے دانشوروں کے مطابق گوریلا جنگ احتجاج کا مضبوط ترین ہتھیار رہا ہے جو قابض کے خلاف استعمال کیا گیا۔ فارس کے حکمران دارا اول جو 512تک ایک بڑی سلطنت پہ حکمرانی کررہا تھا۔ جو اپنے دور میں دنیا کا سپر پاور مانا جاتا تھا۔ جس کی مضبوط ترین فوج تھی۔ لیکن تاریخ میں پہلی بار سیکھتی لوگوں نے اس کے خلاف گوریلا جنگ لڑتے ہوئے اس کی فوج کو شکست دی۔سکندر اعظم،ھانی بال،جیسے جنرلوں کو بھی گوریلا جنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ اور وہ گوریلا جنگ سے مشکلات میں پڑ گئے۔ گوت ھا۔اورہن نے رومن سلطنت کو گوریلا جنگ کے ذریعے شکست دیکر اپنی وطن ان سے واپس لے لی۔ Magyars نے گوریلا جنگ کے ذریعے ہنگری کو حاصل کیا۔وائی کنگ نے ائرلینڈ،انگلینڈ،اور فرانس کو گوریلا جنگی حکمت عملی کے ذریعے قبضہ کیا،منگولوں نے چین اور سنٹرل یورپ تک کو گوریلا جنگ کی وجہ سے دہشت زدہ کیا۔جدید گوریلا جنگ سیاسی اور ملٹری ناطے اور قرابت سے لڑا جاتا ہے۔اگر ملٹری سے سیاست نکالا جائے تو وہ دہشت گردی کے زمرے میں شمار ہوکر اپنی نیشنل وار اور احتجاج کی افادیت کھو کر کمزور ہوکر ختم ہوجاتا ہے۔ اور دنیا کی نظروں میں وہ ایک دہشت گرد گروہ اور پریشر کے تحت لیے جاتے ہیں۔ اور متوقع نتائج گوریلا گروپ کو نہیں مل سکتا ہے۔گورریلا جنگ کے پانچ بنیادی اصول ہوتے ہیں اگر انکی خلاف ورزی کی جائے کوئی بھی گوریلا جنگ متوقع نتائج نہیں دے سکتا ہے۔
Related Posts :
Labels:
Articles
Comments
News Headlines :
Loading...
Post a Comment